ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ پر عظیم الشان رام مندر کی تعمیر کا کام تیزی کے ساتھ تکمیل کی طرف گامزن ہے۔ لیکن ایودھیا کے دھنّی پور میں جس مسجد کی تعمیر کا منصوبہ ہے، اس کی سست رفتاری حیرت انگیز ہے۔ حالانکہ اب خبر سامنے آ رہی ہے کہ مسجد تعمیر کے لیے راستہ جلد ہموار ہو جائے گا۔ ایسا اس لیے کیونکہ ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے پاس ’یوگی حکومت نے کچھ لکھ کر بھیجا ہے‘۔

دراصل سپریم کورٹ کی ہدایت پر حکومت کی طرف سے ایودھیا ضلع کے دھنی پور گاؤں میں دی گئی 5 ایکڑ زمین پر انڈو-اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن (آئی آئی سی ایف) ٹرسٹ ایک مسجد، اسپتال، ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، کمیونٹی کچن اور لائبریری کی تعمیر کرانے والا ہے۔ اس کے لیے داخل خارج کا معاملہ گزشتہ تقریباً 4 ماہ سے ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں زیر التوا ہے۔ اب امید کی جا رہی ہے کہ آئندہ ہفتے ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی اس سلسلے میں پیش قدمی کرے گی۔ ٹرسٹی ارشد خان نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی طرف سے ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے پاس کچھ لکھ کر بھیجا گیا ہے۔

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سربراہ اور ایودھیا کے ڈویژنل کمشنر گورو دیال نے بھی دھنّی پور کی مسجد والی زمین کے بارے میں اہم جانکاری دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’حکومت سے اس بارے میں ہدایت مل چکی ہے۔ ہم پیر کے روز اس معاملے میں غور کریں گے۔ آئندہ ہفتہ اس پر فیصلہ ہو جائے گا۔‘‘