سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی بیوی تنزین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم خان پر ایک بار پھر قانونی شکنجہ کستا ہوا نظر آ رہا ہے۔ سوار اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی عبداللہ اعظم خان اور تنزین فاطمہ کو ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) نے رامپور واقع جوہر یونیورسٹی معاملے میں پوچھ تاچھ کے لیے سمن جاری کیا ہے۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ ماں-بیٹے سے پوچھ تاچھ کے بعد ای ڈی اعظم خان کنبہ کے دوسرے لوگوں کو بھی پوچھ تاچھ کے لیے طلب کرے گا۔
ای ڈی ذرائع کے حوالے سے ’نوبھارت ٹائمز‘ نے بتایا کہ عبداللہ اعظم اور تنزین فاطمہ کو 15 جولائی سے پہلے الگ الگ تاریخوں میں اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے ای ڈی زونل ہیڈکوارٹر میں پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔ دونوں سے جوہر یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے بڑے پیمانے پر ہوئے فنڈ ٹرانسفر کے ساتھ ساتھ اعظم خان کے خلاف درج کیے گئے آمدنی سے زیادہ ملکیت معاملے میں بھی پوچھ تاچھ ہونی ہے۔
غور طلب ہے کہ جوہر یونیورسٹی معاملے میں اعظم خان کے خلاف ای ڈی نے ’پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ‘ کے تحت کیس درج کیا گیا تھا۔ ای ڈی کی ٹیم نے سیتاپور جیل میں ان سے طویل پوچھ تاچھ بھی کی تھی۔ رامپور میں مالی بے ضابطگیوں کی جانچ بھی ہوئی تھی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق جوہر یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے جمع کیے گئے فنڈ سے متعلق ای ڈی کی جانچ میں تنزین فاطمہ اور عبداللہ اعظم کا کردار مشتبہ پایا گیا ہے۔