اینٹوں پر جی ایس ٹی بڑھائے جانے اور کوئلہ کی قیمتوں میں تقریباً تین گنا اضافہ سے ناراض یوپی برکس ایسو سی ایشن نے ریاست کے سبھی اینٹ بھٹوں کو ایک سال کے لیے بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ برکس ایسو سی ایشن کے اس فیصلہ نے ریاست میں گھر بنوانے والے عوام کے لیے بہت بڑا مسئلہ کھڑا کر دیا ہے۔ اس فیصلہ سے اینٹوں کی قیمت ریاست میں آسمان پر پہنچ جائے گی اور کالابازاری بھی شروع ہو سکتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یوپی کو سالانہ 12 لاکھ ٹن کوئلہ ملنا چاہیے تھا، لیکن گزشتہ چار سالوں میں محض 76 ہزار ٹن کوئلہ ہی مل سکا۔ بیرون ملک سے کوئلہ خریدا جا سکتا ہے، لیکن یہ کافی مہنگا ہو گیا ہے۔ یوپی برکس ایسو سی ایشن اس بات سے بھی ناراض ہے کہ سرکاری اور نیم سرکاری تعمیرات میں لال اینٹ کے استعمال پر جزوی پابندی لگا دی گئی ہے۔ اتنا ہی نہیں، مرکزی حکومت تھرمل پاور پلانٹ کے باقیات سے تیار راکھ کی اینٹ بنانے کی نئی ترکیب اختیار کر رہی ہے جس پر جی ایس ٹی بھی کم کر دیا گیا ہے۔ اس عمل سے بھی یوپی برکس ایسو سی ایشن خفا ہے۔

یوپی برکس ایسو سی ایشن نے اکتوبر 2022 سے ستمبر 2023 تک اینٹ بھٹوں کو بند رکھنے اور حکومت کی پالیسیوں کے خلاف ہڑتال کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ ریاست میں تقریباً 19 ہزار اینٹ بھٹے ہیں جس کے بند ہونے کا براہ راست اثر مکان اور دیگر عمارتوں کی تعمیرات پر پڑے گا۔