آج ونایک دامودر ساورکر کا یومِ پیدائش ہے۔ کئی مقامات پر ہندوتوا نظریہ رکھنے والوں نے ساورکر کی جینتی دھوم دھام سے منائی۔ تازہ ترین خبر یہ ہے کہ ساورکر کے اعزاز میں مہاراشٹر کی شندے حکومت نے ’باندرہ-وَرسووا سی لنک‘ کا نام بدل کر ’ویر ساورکر سیتو‘ رکھ دیا ہے۔ شندے حکومت نے باندرہ سے وَرسووا کے درمیان بننے والی ’سی لنک‘ پروجیکٹ کو ویر ساورکر کے نام سے منسوب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساورکر کے یوم پیدائش کے موقع پر مہاراشٹر حکومت کے ذریعہ ساورکر کو احترام دینے کی پیش قدمی کرتے ہوئے یہ اعلان کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ’باندرہ-وَرسووا سی لنک‘ کا نام بدلنے کا تذکرہ بہت پہلے سے چل رہا تھا۔ مہاراشٹر حکومت نے 28 مئی کا دن اس اعلان کے لیے منتخب کیا۔ اتوار کے روز اس نام کی تبدیلی پر باضابطہ مہر لگا دی گئی۔ یہ بات تو ظاہر ہی ہے کہ موجودہ مہاراشٹر حکومت میں ساورکر کے نظریہ کو کافی اہمیت دی جاتی ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے جب ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے دوران ساورکر کے خلاف ایک بیان دیا تھا، تو مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ شندے نے سخت اعتراض ظاہر کیا تھا۔ انھوں نے مہاراشٹر میں ’ساورکر گورو یاترا‘ بھی نکالی تھی۔
دراصل ہندوتوا نظریہ رکھنے والے لوگ اور بی جے پی و آر ایس ایس لیڈران ساورکر کو انقلابی، مجاہد آزادی اور سماجی مصلح قرار دیتے رہے ہیں۔ جب سے مودی حکومت مرکز میں برسراقتدار ہوئی ہے، ساورکر اور اس کے نظریہ کو لگاتار فروغ دینے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔