بہار کی سیاست میں خوب ہلچل دیکھنے کو مل رہی ہے۔ این ڈی اے سے الگ ہونے اور مہاگٹھ بندھن کا حصہ بننے کے بعد بھی نتیش کمار کو سکون حاصل نہیں ہے۔ ایک طرف جنتا دل یو رکن اسمبلی بیما بھارتی ریاستی کابینہ میں جگہ نہ ملنے سے ناراض ہیں، دوسری طرف آر جے ڈی خیمہ سے وزیر بنائے گئے کارتیکے سنگھ کو لے کر سیاست گرم ہے۔ اس درمیان ’پی کے‘ کے نام سے مشہور سیاسی نباض پرشانت کشور نے بہار میں آئندہ اسمبلی انتخاب سے قبل مزید ایک الٹ-پھیر کی پیشین گوئی کر سبھی کو حیران کر دیا ہے۔
پی کے نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ ’’بہار کی سیاست پورے 180 ڈگری گھوم چکی ہے۔ کسی کو بھی یہ پتہ نہیں کہ ابھی مزید یہ کتنے ڈگری گھومے گی۔ گھومنے دیجیے… میں کہنا چاہتا ہوں کہ بہار اسمبلی انتخاب سے پہلے آپ کئی راؤنڈ گھومیے گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’نتیش کمار کو عوام کا تعاون نہیں مل رہا ہے۔ وہ کرسی پر فیویکول لگا کر بیٹھے ہیں۔ جس کو گھومنا ہے گھومتے رہیے۔ نتیش جی زندہ باد ہیں، لیکن ان کی وجہ سے پورا بہار بدحال ہے۔‘‘
پی کے نے لاکھوں کی تعداد میں ملازمت فراہم کیے جانے کے بیانات پر بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’نتیش کمار آئندہ ایک سے ڈیڑھ سال میں اگر 5 لاکھ لوگوں کو بھی ملازمت دیتے ہیں تو میں اپنی مہم چھوڑ کر ان کو بلاتنازعہ اپنا لیڈر مان لوں گا۔‘‘