’شرما جی نمکین‘ ریلیز ہو چکی ہے۔ یہ رشی کپور کی آخری فلم ہے اور وہ اس دنیا کو الوداع کہنے سے پہلے یہ پیغام دے گئے ہیں کہ ’زندگی تلخ نہیں، نمکین ہونی چاہیے‘۔ ’شرما جی نمکین‘ کی کہانی لوگوں سے جذباتی رشتہ بنانے والی ہے، ساتھ ہی آخری بار رشی کپور کو سنیمائی پردے پر دیکھ کر ان کے شیدائیوں کی آنکھیں بھی نم ہو جائیں گی۔
فلم میں رشی کپور ایسے سبکدوش ٹیچر کے کردار میں ہیں جس کا زندگی جینے کا اپنا مزہ ہے۔ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد بے رونق زندگی نہیں جینا چاہتا بلکہ کچھ نہ کچھ نیا کرنا چاہتا ہے۔ یہاں تک کہ وہ گھر والوں کی پرواہ نہیں کرتا، جو ارادہ کر لیتا ہے اسے پورا کرتا ہے۔ اس دوران شرما جی ’کٹی پارٹیوں‘ کے لیے کھانا بنانے کی ذمہ داری لے کر اپنی بوریت سے بھری زندگی کو نمکین بنا لیتے ہیں۔
فلم ’شرما جی نمکین‘ زندگی کو ایک نظریہ دیتی ہے۔ موجودہ دور میں اس طرح کی کہانیوں کی بہت ضرورت ہے کیونکہ 60 سال یا ریٹائر ہونے کے بعد لوگ خود کو بے کار سمجھنے لگتے ہیں اور اپنی زندگی کو ایک محدود دائرے میں قید کر لیتے ہیں جس کے بعد ان کا کنبہ بھی انہیں بوجھ سمجھنے لگتا ہے۔ ہدایت کار ہتیش بھاٹیہ کی یہ پہلی فلم ہے اور انہوں نے اسے پورے دل سے بنائی ہے۔ انہوں نے فلم کو کمرشیل بنانے کی بالکل کوشش نہیں کی ہے جس سے یہ فلم لوگوں سے جذباتی طور پر جڑنے میں کامیاب رہی۔