کیا سونیا گاندھی 2024 میں لوک سبھا الیکشن نہیں لڑیں گی؟ چھتیس گڑھ کے رائے پور میں منعقد کانگریس کے پلینری اجلاس سے سونیا گاندھی کے خطاب نے یہ سوال کئی لوگوں کے ذہن میں پیدا کر دیا ہے۔ دراصل 25 فروری کو کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے پارٹی لیڈران و کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’2004 اور 2009 میں ہماری جیت کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر منموہن سنگھ کی باصلاحیت قیادت نے مجھے ذاتی طور پر اطمینان بخشا۔ لیکن مجھے سب سے زیادہ خوشی اس بات کی ہے کہ بھارت جوڑو یاترا کے ساتھ میری اننگ کا اختتام ہو سکا۔‘‘

سونیا کے اس بیان کو لوگ سیاست سے ان کے ریٹائرمنٹ کا اشارہ تصور کر رہے ہیں۔ اپنے بیان میں انھوں نے بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی پر بھی اظہارِ اطمینان کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس (یاترا) نے ثابت کر دیا کہ ہندوستان کے لوگ خیر سگالی اور بھائی چارہ چاہتے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی سونیا یہ بھی کہتی ہیں کہ آج اقلیت نشانے پر ہیں، ایسے ماحول میں کانگریس کی جیت دراصل ہندوستان کی جیت ہوگی۔ ایسا اس لیے کیونکہ کانگریس صرف ایک سیاسی پارٹی نہیں، بلکہ جیتی جاگتی جمہوریت ہے۔

اپنی تقریر کے دوران سونیا گاندھی نے بی جے پی-آر ایس ایس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس نے ملک کے ہر ایک ادارے کو پکڑ لیا ہے اور اسے تباہ کرنے کا کام کر رہی ہے۔ اس نے کچھ کاروباریوں کے ساتھ مل کر ملک کو معاشی طور سے برباد کرنے کا کام کیا ہے۔‘‘