کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں تقریباً ایک ماہ سے جاری بھارت جوڑو یاترا اپنی منزل کی طرف پورے جوش کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔ اس بھارت جوڑو یاترا کا مثبت اثر ابھی سے دکھائی دینے لگا ہے۔ مختلف نظریات کے لوگ امن و اتحاد کا پیغام عام کرنے کی اس مہم سے جڑتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں تمل ناڈو کانگریس اقلیتی محکمہ کے سابق جنرل سکریٹری محمد مزمل کا کہنا ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کو اب سخت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔

محمد مزمل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کے ذریعہ کانگریس ایک تیر سے کئی شکار کر رہی ہے۔ ہزاروں کروڑ روپے جو راہل گاندھی کی شبیہ کو نقصان پہنچانے پر خرچ کیے گئے، وہ برباد ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ محمد مزمل کا کہنا ہے کہ اب راہل گاندھی کی شبیہ ’صاحب‘ (نریندر مودی) کی شبیہ پر حاوی ہو رہا ہے۔ یہ تبدیلی بہت تیزی میں ہوئی کیونکہ پدیاترا حکومت سے ناراض لوگوں کو متحد کرنے میں کامیاب ہے۔

محمد مزمل بھارت جوڑو یاترا میں جمع ہو رہی بھیڑ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں ’’ہر عمر اور ہر طبقہ کے لوگ رضاکارانہ طور پر پدیاترا میں شامل ہو رہے ہیں۔ سڑک پر انسانی سمندر دکھائی دے رہا ہے۔ کانگریس کی پی آر مشینری بھی شاندار طریقے سے کام کر رہی ہے۔ یاترا کی خبریں اب پورے ہندوستان میں پھیل گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی کی الٹی گنتی بھی شروع ہو گئی ہے۔‘‘