بہار میں اس وقت ذات پر مبنی مردم شماری کا کام تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ اس دوران ضلع ارول سے ایک بے حد حیران کرنے والا معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ سروے میں ایک ایسا نام سامنے آیا ہے جسے تقریباً 40 عورتوں نے اپنا شوہر بتایا ہے۔ وہ نام ہے ’روپ چند‘۔ کچھ عورتوں نے تو مردم شماری میں اپنے بیٹے اور باپ کا نام بھی ’روپ چند‘ لکھوایا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ خواتین نے روپ چند کی کوئی ذات نہیں بتائی۔ اس طرح ’روپ چند‘ نام مردم شماری کرنے والے افسر کے لیے ایک معمہ بن گیا۔ جب روپ چند کی تلاش شروع ہوئی تو اس کا کوئی پتہ ٹھکانہ بھی معلوم نہیں ہو سکا۔ مزید تفتیش کی گئی تو کچھ ایسے حقائق سامنے آئے جس نے سبھی کو حیرت میں ڈال دیا۔

دراصل اپنے شوہر کا نام ’روپ چند‘ لکھوانے والی سبھی خواتین کا تعلق ارول کے ریڈ لائٹ ایریا سے ہے۔ یہ علاقہ ارول نگر پریشد کے وارڈ نمبر 7 میں موجود ہے۔ یہ خواتین ناچ گا کر کچھ پیسہ کماتی ہیں اور کسی طرح اپنی زندگی گزارتی ہیں۔ انھوں نے شادی نہیں کی اور اپنی شناخت چھپانے کے لیے شوہر کا نام روپ چند لکھوا دیا۔ ایک مقامی شخص کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ ریڈ لائٹ ایریا کی عورتیں پیسے کو ’روپ چند‘ کہتی ہیں۔ ان کے لیے پیسہ ہی سب کچھ ہے۔ غالباً اسی لیے مردم شماری میں انھوں نے اپنے شوہر، والد اور بیٹے کا نام روپ چند بتا دیا۔