گزشتہ 7 دسمبر کو جب دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) الیکشن کا ریزلٹ سامنے آیا تھا تو 250 نشستوں میں سے عآپ کو 134، بی جے پی کو 104، کانگریس کو 9 اور دیگر کو 3 حاصل ہوئی تھیں۔ رجحانات میں جب عآپ سے بی جے پی پچھڑتی دکھائی دے رہی تھی، تبھی سے بی جے پی لیڈران نے دعویٰ کرنا شروع کر دیا تھا کہ میئر تو بی جے پی سے ہی بنے گا۔ اس دعویٰ کے بعد کونسلر کے توڑ پھوڑ کے اندیشے بڑھ گئے تھے اور عآپ نے تو بی جے پی پر ’ہارس ٹریڈنگ‘ شروع کرنے کا الزام بھی عائد کر دیا۔ لیکن اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ بی جے پی نے میئر سیٹ کو لے کر اپنا ارادہ بدل دیا ہے۔
دراصل ’دی ٹائمز آف انڈیا‘ نے بی جے پی افسران کے حوالے سے لکھا ہے کہ بیشتر پارٹی لیڈران کو میئر انتخاب کی ریس سے دور رہنے میں ہی بہتری دکھائی دے رہی ہے۔ انھیں لگتا ہے کہ ایم سی ڈی الیکشن میں عآپ نے کئی ایسے بڑے وعدے کیے ہیں جو عملی نظر نہیں آ رہے۔ یعنی ان وعدوں کو پورا کرنا تقریباً ناممکن ہے۔ اگر عآپ اپنے اہم وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی تو بی جے پی کو آئندہ انتخابات میں اس پر حملہ کرنے کا بڑا موقع ہاتھ لگ جائے گا۔ بی جے پی کے ایک عہدیدار نے یہاں تک بتایا کہ اب تک پارٹی کے کسی بھی رکن پارلیمنٹ اور کونسلر کو عآپ کونسلروں کو لبھانے کی کوشش کرنے نہیں کہا گیا ہے۔