بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رانوت کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں انھوں نے آزادی کے تعلق سے متنازعہ بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ 1947 میں ہندوستان کو جو آزادی ملی وہ بھیک تھی، اصل آزادی تو 2014 میں ملی۔ اس متنازعہ بیان پر اپوزیشن پارٹیاں تو ناراض ہیں ہی، بی جے پی لیڈران بھی خفا ہیں۔
دہلی بی جے پی ترجمان پروین شنکر کپور نے کنگنا کے بیان پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کر دیا ہے۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’مجاہد آزادی کا بیٹا ہونے اور مجاہدین آزادی کی فیملی سے تعلق رکھنے کے سبب کنگنا رانوت کے ذریعہ ہندوستان کی آزادی کو بھیک میں ملی آزادی کہنا مجھے ’آزادی اور مجاہدین آزادی‘ کی قربانیوں کی بے عزتی لگتی ہے۔ کاش ہندوستان کا نظامِ انصاف (اس بیان پر) نوٹس لے۔‘‘
پروین شنکر اتنے پر ہی خاموش نہیں ہوئے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق انھوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ کنگنا رانوت نے جو کہا وہ برا تھا، اور اگر کوئی راستہ ہے تو قانون کو کارروائی کرنی چاہیے۔ پروین شنکر نے مزید کہا کہ ’’ہر مجاہد آزادی کی فیملی اس بیان سے تکلیف میں ہے۔ یہ اظہارِ رائے کی آزادی کا سب سے بڑا غلط استعمال ہے۔‘‘ غور طلب ہے کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے بھی 11 نومبر کو اس تعلق سے ایک ٹوئٹ کیا تھا جس میں لکھا تھا ’’اس سوچ کو میں پاگل پن کہوں یا پھر ملک سے غداری؟‘‘