پچھلے سال کی ہی بات ہے جب کرناٹک میں ’برہد بنگلورو مہانگر پالیکا‘ (بی بی ایم پی) نے یلہنکا واقع ایک فلائی اوور کا نام ’ساورکر‘ کے نام پر رکھ دیا تھا۔ اب ایک ریلوے اسٹیشن کا نام بھی ساورکر کے نام پر رکھنے کی تیاری چل رہی ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق منگلور سٹی شمال کے رکن اسمبلی بھرت شیٹی نے میونسپل کارپوریشن کے سامنے تجویز رکھی ہے کہ ’سورتھکل جنکشن‘ کا نام ساورکر کے نام پر رکھا جائے۔ خبر تو یہ بھی ہے کہ اس تجویز پر مقامی انتظامیہ کی جانب سے کارروائی شروع ہو چکی ہے۔

اس تعلق سے اپوزیشن کا سخت اعتراض بھی سامنے آیا ہے۔ اپوزیشن لیڈران کا کہنا ہے کہ بی جے پی اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے فرقہ وارانہ پولرائزیشن کا سہارا لے رہی ہے۔ کانگریس لیڈر یو. ٹی. قادر کا کہنا ہے کہ اسٹیشن کا نام کرناٹک کے کسی مجاہد آزادی کے نام پر رکھا جائے تو بہتر ہوگا۔

سی پی ایم لیڈر منیر کٹپیلا اس معاملے میں کہتے ہیں کہ شیٹی بطور رکن اسمبلی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام ہو گئے، اس لیے ایسے ہتھکنڈے اختیار کر رہے ہیں۔ منیر کا مزید کہنا ہے کہ ساورکر کے نام پر ایک ریلوے اسٹیشن کا نام رکھا گیا تو فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔ دوسری طرف جنوبی کنڑ ضلع بی جے پی صدر سدرشن موڈبدری نے کہا کہ ’’جو لوگ شیٹی کی تجویز کی مخالفت کر رہے ہیں، وہ جنگ آزادی میں ساورکر کے کردار کو نہیں سمجھتے۔‘‘