بی جے پی گزشتہ کچھ سالوں سے اتر پردیش میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے دوران مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دینے سے پرہیز کرتی دکھائی دی ہے۔ بی جے پی کے اس عمل پر گزشتہ اسمبلی انتخاب میں کئی لوگوں نے سوال بھی اٹھایا تھا۔ ایک انٹرویو کے دوران سرکردہ بی جے پی لیڈر امت شاہ نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹکٹ ان امیدواروں کو دیا جاتا ہے جو جیتنے کی پوزیشن میں ہوں۔ یعنی مسلم امیدوار یوپی میں جیتنے کی پوزیشن میں نظر نہیں آتے۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی کا یہ نظریہ اب بدل رہا ہے۔

دراصل اتر پردیش میں جلد ہی بلدیاتی انتخاب ہونا ہے۔ اس کے پیش نظر اقلیتی فلاح کے ریاستی وزیر دانش آزاد کا ایک بیان سامنے آیا ہے جو کچھ لوگوں کے لیے حیرت انگیز ہے۔ 10 اکتوبر کو دیے گئے اپنے بیان میں وہ کہتے ہیں ’’بی جے پی آئندہ بلدیاتی انتخاب میں مسلم سماج کے لوگوں کو بھی ٹکٹ دینے جا رہی ہے۔‘‘ اس بیان سے ظاہر ہے کہ بی جے پی مسلمانوں کو قریب لانا چاہتی ہے، اور یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ پارٹی اقلیتی طبقہ سے نفرت نہیں کرتی۔

دانش آزاد انصاری نے مذکورہ بالا بیان صحافیوں کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی اقلیتوں کی فلاح کے لیے کام کر رہی ہے، اور اس طبقہ کے جو نوجوان بلدیاتی انتخاب میں پارٹی کا ٹکٹ چاہتے ہیں، انھیں اہلیت کی بنیاد پر ٹکٹ دیا جائے گا۔‘‘