او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر ریلیز فلم ’اَترنگی رے‘ مشکلات میں پھنستی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ فلم پر ’لو جہاد‘ کو فروغ دینے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ لوگوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر فلم کے بائیکاٹ کی مہم شروع کر دی ہے۔
دراصل ’اَترنگی رے‘ میں اکشے کمار کے کردار کا نام ’سجاد علی خان‘ ہے اور سارہ علی خان ایک ہندو لڑکی ’رِنکو رگھوونشی‘ کے کردار میں ہیں۔ لوگوں کو اعتراض ہے کہ اس سے ’لو جہاد‘ کو فروغ ملے گا کیونکہ ایک مسلم لڑکے کی ہندو لڑکی سے شادی کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ فلم میں رِنکو کی ماں کے طور پر بھی سارہ علی خان کو ہی دکھایا گیا ہے جو سجاد علی خان سے محبت کرتی تھی۔ لوگوں نے اس پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ہندوؤں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
’اَترنگی رے‘ کو حالانکہ اچھا رسپانس مل رہا ہے لیکن ٹوئٹر پر فلم کے خلاف ٹوئٹ کا سیلاب آ چکا ہے۔ ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے ’’لو جہاد کو روکنا ہے تو ایسی فلموں پر پابندی لگانی ہوگی۔‘‘ فلم کے خلاف اس مہم میں سب سے زیادہ نشانہ اکشے کمار کو بنایا جا رہا ہے۔ ایک صارف نے ٹوئٹ کیا ہے ’’فلم میں جس کے کردار نے سب سے زیادہ حیران کیا وہ اکشے کمار ہیں۔ ہم انہیں قوم پرست مانتے ہیں اور وہ بار-بار ایسے کردار ادا کرتے ہیں جو پورے ہندو دھرم کو کٹہرے میں کھڑا کر دیتا ہے۔‘‘