آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے مذہب تبدیلی کے واقعات پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بچوں کی اچھی پرورش نہ ہونے کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ ہمیں بچوں کو اپنے مذہب اور پوجا کے تئیں عزت کا جذبہ رکھنا سکھانا ہوگا۔ ایسا کر کے ہی انھیں دوسرے مذاہب کی طرف جانے سے روکا جا سکتا ہے۔ بھاگوت نے یہ بھی کہا کہ شادی اور دوسرے چھوٹے چھوٹے فائدوں کے لیے لڑکے-لڑکیاں مذہب تبدیل کر لیتے ہیں جو فکر انگیز ہے۔
یہ بیان موہن بھاگوت نے دہرادون میں ’ہندو جگے تو وِشو جگے گا‘ عنوان سے منعقد پروگرام کے دوران دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مذہب تبدیلی کیسے ہو جاتی ہے؟ روایتی عبادت کو کیوں چھوڑنا؟ چھوٹے چھوٹے فائدے کے لیے، شادی کرنے کے لیے؟‘‘ وہ مزید کہتے ہیں ’’مذہب تبدیلی کرنے والے غلط ہیں، یہ بات الگ ہے۔ لیکن سچ یہ ہے کہ ہمارے بچے ہم ہی تیار نہیں کرتے۔ بچوں کو گھر میں ہی تہذیب سکھانی ہوگی۔ اپنے مذہب کے تئیں محبت، پوجا کے تئیں عزت کا جذبہ پیدا کرنا ہوگا، اپنے بچوں کو ہمیں ہی تیار کرنا چاہیے۔‘‘
آر ایس ایس سربراہ نے اپنے خطاب کے دوران ہندوستان کی قدیم روایات کو اختیار کرنے پر بھی زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنی زبان، پہناوے، سیاحت اور کھانے وغیرہ میں اپنی روایات کا خیال رکھنا چاہیے۔ سنگاپور کی سیر کرنے کے ساتھ ساتھ کاشی اور جلیاں والا باغ کا بھی دورہ کرنا چاہیے۔