برطانیہ میں منگل کے روز ایک مردم شماری رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں کچھ حیرت انگیز انکشافات ہوئے ہیں۔ اس مردم شماری رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ برطانیہ میں عیسائی مذہب کی آبادی تیزی کے ساتھ گھٹتی جا رہی ہے، جبکہ مسلمانوں کی آبادی میں خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ رپورٹ سے ہندوؤں کی آبادی میں بھی اضافہ ظاہر ہو رہا ہے۔
مردم شماری رپورٹ کے مطابق انگلینڈ اور ویلس میں 46.2 فیصد یعنی تقریباً 2 کروڑ 75 لاکھ لوگوں نے خود کو عیسائی بتایا ہے۔ 2011 کے ڈاٹا سے اسے ملایا جائے تو 2021 میں عیسائی آبادی 13.1 فیصد کم ہوئی ہے۔ دوسری طرف 10 سالوں میں مسلمانوں کی آبادی میں 4.9 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ ہندو آبادی کی بات کی جائے تو 2011 میں ہندوؤں کی شرح آبادی 1.5 فیصد تھی، جو اب بڑھ کر 1.7 فیصد ہو گئی ہے۔
تازہ مردم شماری رپورٹ میں سب سے زیادہ حیران کرنے والی بات یہ سامنے آئی ہے کہ تقریباً 2 کروڑ 20 لاکھ افراد نے اپنا کوئی مذہب نہیں بتایا ہے۔ یعنی انھوں نے خود کو ملحد قرار دے دیا ہے۔ گزشتہ مردم شماری سے موازنہ کیا جائے تو ملحدوں کی تعداد میں 12 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ بہرحال، یارک اسٹیفن کاٹریل چرچ کے پادری نے عیسائی آبادی کم ہونے پر کوئی حیرانی ظاہر نہیں کی۔ انھوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ عیسائیوں کی آبادی تیزی کے ساتھ گھٹنے کے پیچھے کچھ اہم وجوہات ہیں۔