ہندوستان میں کرپٹو کرنسی کو لے کر غیر یقینی کی صورت حال بنی ہوئی تھی، لیکن بجٹ 2022 میں مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے سب کچھ واضح کر دیا ہے۔ یعنی لوگوں کے درمیان پیدا تذبذب کی حالت ختم ہو گئی ہے، اور کرپٹو کرنسی کے لین دین پر ٹیکس کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر مالیات نے ڈیجیٹل ایسٹس سے ہونے والی کمائی پر 30 فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کیا ہے۔ اس طرح کے ایسٹس کے ٹرانجیکشن پر ایک فیصد ٹی ڈی ایس بھی کٹے گا۔
دیکھا جائے تو ہندوستان میں کرپٹو کرنسی کے استعمال کا راستہ ضرور صاف ہو گیا ہے، لیکن سرمایہ کاروں کے لیے بہت اچھی خبر نہیں ہے۔ ایک طرف تو انھیں کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے پر نقصان کا خوف ستائے گا، اور اگر فائدہ ہوا تو 30 فیصد ٹیکس کی شکل میں حکومت ہند کو دینا ہوگا۔ علاوہ ازیں ڈیجیٹل ایسٹس کے ٹرانسفر پر ہوئے نقصان کی کسی دیگر انکم میں بھرپائی بھی نہیں کی جا سکتی ہے۔
بجٹ 2022 میں ڈیجیٹل ایسٹس سے متعلق وضاحت پیش کیے جانے کے بعد ’اِنڈس لاء‘ میں پارٹنر رتیش کمار نے 30 فیصد ٹیکس کے فیصلہ پر مایوسی ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ یہ زیادتی ہے اور انڈسٹری کی امیدوں کے مطابق نہیں ہے۔ ’کھیتان اینڈ کو‘ میں پارٹنر ابھشیک رستوگی نے بھی مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تحفہ کی شکل میں ڈیجیٹل ایسٹس پر ٹیکس لگانا تو سراسر زیادتی ہے۔ نقصان پر بھی ٹیکس میں چھوٹ کا انتظام نہیں ہے۔