مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن عام بجٹ 24-2023 کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ انھوں نے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات کے ساتھ کچھ میٹنگیں بھی کی ہیں اور عوام سے بھی عام بجٹ کو لے کر مشورہ طلب کیا ہے۔ اس درمیان 15 سالہ رخسار رحمن نے مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری سے ملاقات کر ’بجٹ فار چلڈرن چارٹر‘ پیش کیا ہے۔ اس میں ’نائن اِز مائن‘ (9 ہے میرا) فارمولہ کے ساتھ بچوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجٹ تیار کرنے کے دوران جی ڈی پی کا 6 فیصد تعلیم کے لیے اور 3 فیصد صحت کے لیے مختص کیا جائے۔

دراصل رخسار رحمن کی قیادت میں کچھ بچوں نے پنکج چودھری سے ملاقات کر ’بجٹ فار چلڈرن چارٹر‘ پیش کیا۔ یہ چارٹر قومی سطح پر تقریباً 3500 بچوں کے درمیان آپس میں صلاح و مشورہ سے تیار کیا گیا ہے۔ ملاقات کے درمیان پنکج چودھری نے بچوں کی بات بغور سنی اور بھروسہ دلایا کہ وہ ان کے مشوروں کو بجٹ ٹیم کے سامنے رکھیں گے۔ ساتھ ہی انھوں نے رخسار و دیگر بچوں کو مشورہ دیا کہ وہ وزارت تعلیم اور وزارت خاتون و ترقی اطفال کے سامنے بھی اپنے مطالبات رکھیں۔

غور طلب ہے کہ رخسار رحمن نیشنل انکلوسیو چلڈرن پارلیمنٹ کی سربراہ ہیں۔ ان کی قیادت میں بچوں نے جو چارٹر وزیر مملکت برائے خزانہ کو پیش کیا ہے، اس میں تعلیم و صحت کے علاوہ اسپورٹس ٹریننگ کے لیے بھی زیادہ بجٹ الاٹ کیے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔