پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ کیپٹن امرندر سنگھ نے جب کانگریس سے استعفیٰ دیا تھا، تبھی قیاس آرائیاں شروع ہو گئی تھیں کہ وہ بی جے پی کے ساتھ مل کر اسمبلی انتخاب لڑ سکتے ہیں۔ اب باضابطہ طور پر کیپٹن امرندر نے یہ اعلان بھی کر دیا ہے۔ 6 دسمبر کو انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ ان کی پارٹی (پنجاب لوک کانگریس) اکالی دل سے بغاوت کرنے والی ڈھینڈسا کی پارٹی اور بی جے پی کے ساتھ مل کر انتخاب لڑے گی۔ چنڈی گڑھ میں پریس کانفرنس کے دوران کیپٹن امرندر نے یہ اعلان کیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کیپٹن اَمرندر گزشتہ 25 سالوں سے بی جے پی اور اس کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف کھل کر بولتے رہے ہیں۔ اب جبکہ انھوں نے اس کے ساتھ مل کر انتخاب لڑنے کا اعلان کر دیا ہے تو سوالات بھی اٹھنے لگے ہیں۔ حالانکہ کیپٹن امرندر اس سلسلے میں کوئی بات نہیں کرنا چاہتے، اور اب ان کے لیے کانگریس ’دشمن نمبر وَن‘ بن گئی ہے۔
بی جے پی کے ساتھ مل کر پنجاب اسمبلی انتخاب لڑنے کا اعلان تو کیپٹن اَمرندر نے کر دیا ہے، لیکن پارٹی سطح پر ابھی تک کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ ویسے کیپٹن امرندر نے یہ ضرور صاف کر دیا ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ تبادلہ خیال ہو چکا ہے۔ غور طلب ہے کہ سکھدیو سنگھ ڈھینڈسا نے ابھی تک اس ’انتخابی اتحاد‘ کے سلسلے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے۔