اتر پردیش اسمبلی انتخاب میں بھیم آرمی چیف چندرشیکھر آزاد نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ٹکر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) کی طرف چندرشیکھر آزاد کو گورکھپور صدر سیٹ سے امیدوار بنائے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اب گورکھپور صدر اسمبلی سیٹ پر مقابلہ دیکھنے لائق ہوگا، کیونکہ 1967 کے بعد سے ہمیشہ اس پر بی جے پی کا ہی قبضہ رہا ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف دیگر پارٹیاں بھی امیدوار اتار رہی ہیں، لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے انھیں اصل مقابلہ چندرشیکھر سے ہی ملنے والا ہے۔

غور طلب ہے کہ بھیم آرمی چیف چندرشیکھر آزاد سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو سے اتحاد کے لیے لگاتار گفتگو کر رہے تھے۔ یہ گفتگو اس وقت ناکام ہو گئی جب سماجوادی پارٹی نے چندرشیکھر آزاد کو صرف 2 ٹکٹ دینے کی بات کہی۔ بعد ازاں چندرشیکھر آزاد نے بیان دیا کہ اکھلیش یادو دلتوں کا ووٹ تو چاہتے ہیں لیکن دلت لیڈر انھیں منظور نہیں۔ پھر بھیم آرمی چیف چندرشیکھر آزاد نے گزشتہ 18 جنوری کو یوپی کی 33 اسمبلی سیٹوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا۔

جہاں تک گورکھپور صدر سیٹ کی بات ہے، یہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا قلعہ تصور کیا جاتا ہے۔ گورکھ ناتھ مندر کا اثر ہونے کی وجہ سے رام مندر تحریک سے لے کر مودی لہر تک اس سیٹ کا اہم کردار رہا۔ گورکھپور کی 9 اسمبلی سیٹوں میں سے گورکھپور صدر اسمبلی سیٹ میں سب سے زیادہ 474 پولنگ بوتھ ہیں۔