چاند پر زندگی کو ممکن بنانے کے لیے سائنسداں لگاتار کوششیں کر رہے ہیں۔ کئی تحقیق میں چاند پر انسانوں کے لیے قابل استعمال پانی اور آکسیجن کے امکانات نظر آئے ہیں۔ اس درمیان اپنی عجیب و غریب تحقیقات کے لیے مشہور چین نے ایک نئی تیاری شروع کر دی ہے۔ چین کے نانجنگ یونیورسٹی سے منسلک محققین کی ایک ٹیم کا ماننا ہے کہ چاند کی مٹی کا استعمال کر کے چاند پر طویل مدت تک رہا جا سکتا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ چاند کی مٹی آکسیجن اور ایندھن جیسے وسائل دے سکتی ہے۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے چین کے 2021 کے چانگ ای-5 مشن کے دوران اکٹھا کیے گئے نمونوں کا تجزیہ کرنے کے بعد ’جول‘ جرنل میں اپنی تحقیق شائع کی۔ اس کے مطابق 40 سالوں میں چاند کی تازہ مٹی لانے والا یہ پہلا مشن تھا۔ اس تحقیق سے جڑے سائسندانوں نے چاند پر انسانوں کے طویل مدت تک رہنے کا راستہ تلاش کرنا شروع کر دیا ہے۔
بہرحال، نانجنگ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی ٹیم کا کہنا ہے کہ انھوں نے اپنی تحقیق میں چاند کی مٹی سے کاربن ڈائی آکسائیڈ بنایا ہے اور انھیں دیگر وسائل میں تبدیل کیا ہے۔ چاند پر بھی جب تک بڑے پیمانے پر ایسا ہوتا رہے گا، چاند کی مٹی چاند اور اس کے بعد ہونے والے مشن کے لیے سہولت دیتی رہے گی۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چانگ ای-5 سے لائی گئی چاند کی مٹی کے نمونوں میں چاند پر شمشی توانائی کنورژن کی صلاحیت بھی دکھائی دے رہی ہے۔