مسلم طبقہ کے خلاف زہر اگلنے والے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی موجودگی میں 26 نومبر کو 3915 جوڑوں کی اجتماعی شادی ہوئی۔ ایودھیا میں ہوئی اس اجتماعی شادی میں 126 مسلم جوڑے بھی شامل ہوئے۔ تقریب کا انعقاد یوپی حکومت کی طرف سے کیا گیا تھا جس میں لڑکی کے گھر والوں کو 75-75 ہزار روپے ملے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ ’’بی جے پی حکومت بیٹیوں میں فرق نہیں کرتی۔ بیٹی ہندو کی ہو یا مسلمان کی، فیملی اگر غریب ہے تو پھر حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کی شادی کروائے۔‘‘
میڈیا رپورٹس کے مطابق جن 126 مسلم جوڑوں کی شادی ہوئی ہے وہ اتر پردیش کے 5 اضلاع ایودھیا، امبیڈکر نگر، امیٹھی، سلطان پور اور بارابنکی کے باشندے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان پانچوں اضلاع میں 25 اسمبلی سیٹ ہیں اور مسلم ووٹروں کی تعداد 18 فیصد سے زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگ یوگی حکومت کے اس قدم کو آئندہ اسمبلی انتخاب سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں۔ حالانکہ 3915 جوڑوں کی شادی میں 126 مسلم جوڑے کا ہونا مسلمانوں کے لیے بہت زیادہ خوش کرنے والی تعداد نہیں۔
’انڈیا ٹی وی‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ایدھیا میں 5 اسمبلی سیٹ-10 فیصد مسلم ووٹ، امبیڈکر نگر میں 5 اسمبلی سیٹ-17 فیصد مسلم ووٹ، امیٹھی میں 4 اسمبلی سیٹ-17 فیصد مسلم ووٹ، سلطان پور میں 5 اسمبلی سیٹ-18 فیصد مسلم ووٹ، اور بارابنکی میں 6 اسمبلی سیٹ-26 فیصد مسلم ووٹ ہیں۔