اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے متھرا کے سادھو-سَنتوں کا مطالبہ پورا کرتے ہوئے متھرا-ورنداون میونسپل کارپوریشن حلقہ کے 22 وارڈوں میں گوشت اور شراب فروخت کرنے پر مکمل پابندی عائد کر دی۔ انھوں نے شری کرشن کی جائے پیدائش کے تقریباً 10 اسکوائر کلو میٹر علاقہ میں گوشت-شراب بیچنے پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ اسے پاکیزہ زیارت گاہ بھی قرار دے دیا۔

اس فیصلہ کے تعلق سے متھرا کے ضلع مجسٹریٹ نونیت چہل نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’’وزیر اعلیٰ کے ذریعہ جنم اشٹمی پر کیے گئے اعلان کو پیش نظر رکھتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ شری کرشن کی جائے پیدائش کو پاکیزہ مقام مانتے ہوئے اس کے آس پاس کے 22 وارڈوں کو تیرتھ (زیارت گاہ) قرار دیا گیا۔ ان 22 وارڈوں میں گوشت و شراب کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کی جا رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید بتایا کہ ’’یہاں موجود شراب کی دکانوں کو فوری طور پر بند کیا جائے گا، اور بعد میں انھیں دوسری جگہ منتقل کیا جائے گا۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ جنم اشٹمی کے موقع پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جب متھرا میں گوشت اور شراب فروخت کیے جانے پر پابندی عائد کرنے سے متعلق بات کہی تھی تو انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ گوشت اور شراب دکانداروں کو دودھ کا کاروبار شروع کرنا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے افسران سے بھی یہ کہا تھا کہ دکانداروں کے لیے دودھ کی تجارت کرنے میں آسانیاں پیدا کی جائیں۔