بی جے پی لیڈران متنازعہ بیانات دینے اور بدکلامی و بدزبانی کے لیے مشہور ہیں ہی، کانگریس کے کچھ لیڈران بھی اس معاملے میں پیچھے نہیں ہیں۔ کئی ایسے مواقع آئے ہیں جب کانگریس لیڈران نے وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔ کچھ ایسا ہی سوموار کو کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سبودھ کانت سہائے نے کیا، اور نتیجہ کار پارٹی کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
دراصل اگنی پتھ اسکیم اور راہل گاندھی سے ای ڈی کی پوچھ تاچھ کے خلاف کانگریس لیڈران ’ستیاگرہ‘ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر سبودھ کانت سہائے نے انتہائی متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہہ ڈالا کہ ’’یہ لٹیروں کی حکومت ہے۔ مودی مداری کی شکل میں اس ملک میں تاناشاہ کے طور پر آ گئے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ ہٹلر کی مکمل تاریخ سے آگے نکل گئے۔ مودی ہٹلر کی راہ چلے گا تو ہٹلر کی موت مرے گا۔ یہ یاد کر لینا مودی۔‘‘
سبودھ اتنے پر ہی خاموش نہیں ہوئے۔ انھوں نے راہل گاندھی کی بہادری کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’مودی سے آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کرنے والا کوئی شخص ہے تو وہ راہل گاندھی ہیں۔ مودی انھیں گیدڑ بھبھکی سے ڈرانا چاہتے ہیں۔‘‘ اپنے بیان میں کانگریس لیڈر نے یہ الزام بھی عائد کر دیا کہ جھارکھنڈ کی حکومت گرانے کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے روزانہ چھاپہ ماری کرائی جا رہی ہے۔ بہرحال، وزیر اعظم مودی کے خلاف سبودھ کی بدزبانی سے کانگریس نے خود کو کنارہ کر لیا ہے۔