تمل ناڈو واقع کنیاکماری سے شروع ہوئی کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ لوگوں میں زبردست جوش و جذبہ پیدا کرتی ہوئی دکھائی پڑ رہی ہے۔ یوں تو ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا آغاز گزشتہ 7 ستمبر کو ہوا تھا، لیکن تیسرے دن یعنی 9 ستمبر کو بھی بڑی تعداد میں عوام سڑکوں پر نکل کر کانگریس لیڈر راہل گاندھی، جئے رام رمیش، دگوجے سنگھ، جے. اسلم باشا، وی. نارائن سامی اور عمران پرتاپ گڑھی وغیرہ کے ساتھ عوامی سیلاب کا نظارہ پیش کر رہے ہیں۔ سینکڑوں کی تعداد میں ’بھارت یاتری‘ پیدل سفر کرتے ہوئے آگے قدم بڑھا رہے ہیں، اور جگہ جگہ رک کر راہل گاندھی لوگوں سے ان کے مسائل بھی سن رہے ہیں۔
غور طلب ہے کہ کانگریس کی یہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ تقریباً 150 دنوں پر مشتمل ہے جو کہ 12 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام خطوں کا احاطہ کرے گی۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اپنے بیانات میں کئی بار یہ کہا ہے کہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ کانگریس کی سیاسی یاترا نہیں ہے، بلکہ یہ ہندوستان کو متحد کرنے کا جذبہ رکھنے والی سبھی پارٹیوں اور تنظیموں کی یاترا ہے۔ اس یاترا کے ذریعہ کانگریس ملک سے نفرت اور تشدد کو ختم کرنا چاہتی ہے، عوام میں پیار و محبت پیدا کرنا چاہتی ہے، لوگوں کو متحد کرنا چاہتی ہے۔ حالانکہ کئی سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ یاترا کانگریس میں ایک نئی روح پھونک سکتی ہے۔ 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر بھی اس ’بھارت جوڑو یاترا‘ کو اہم تصور کیا جا رہا ہے۔