دنیائے فٹبال میں اعلیٰ مقام حاصل کر چکے کرسٹیانو رونالڈو کا ایک مجسمہ گوا میں نصب کیا گیا ہے۔ اس مجسمہ کو لے کر اب تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ ریاستی عوام کو اس بات پر ناراضگی ہے کہ کسی ہندوستانی کھلاڑی کا مجسمہ کیوں نصب نہیں کیا گیا۔ اعتراض اس بات پر بھی ہے کہ پرتگالی فٹبالر کو اعزاز کیوں بخشا گیا۔ یوروپی ملک نے گوا پر نوآبادیات کی شکل میں صدیوں تک قبضہ کیا اس لیے پرتگالی فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو کا مجسمہ نصب ہونے پر ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔

گوا میں کرسٹیانو رونالڈو کے مجسمہ کی رونمائی گوا حکومت کے وزیر مائیکل لوبو نے 28 دسمبر کو کی تھی۔ اس موقع پر انھوں نے کہا تھا کہ فٹبال کو ایک کھیل کی شکل میں فروغ دینے اور نوجوانوں کو کھیلنے کی ترغیب دینے کے لیے یہ مجسمہ نصب کیا گیا ہے۔ گوا کے پنجی میں نصب 400 کلوگرم کے اس مجسمہ کی جب رونمائی ہوئی تو اس کے اگلے ہی دن مظاہرین سیاہ پرچم لے کر وہاں جمع ہو گئے تھے۔

ابھی تک مائیکل لوبو نے اس تنازعہ پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ کرسٹیانو رونالڈو کی طرف سے بھی گوا میں نصب مجسمہ اور اس کے خلاف شروع ہوئے مظاہرہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ غور طلب ہے کہ پورے ہندوستان میں بھلے ہی کرکٹ مقبول ترین کھیل ہے، لیکن کچھ ریاستوں میں فٹبال کو بھی مقبولیت حاصل ہے۔ گوا ان ریاستوں میں شامل ہے جہاں فٹبال لوگوں کا پسندیدہ کھیل ہے۔