کورونا پر کچھ حد تک قابو پائے جانے کے بعد ابھی لوگوں نے سکون کا سانس بھی نہیں لیا تھا کہ بری خبر سامنے آ گئی ہے۔ کورونا کے نئے ویریئنٹ ’اومکرون‘ نے پوری دنیا کو دہشت میں ڈال دیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ نئے ویریئنٹ پر موجودہ کورونا ویکسین اثرانداز ہوگا یا نہیں، اس پر خدشہ ہے۔ ’فائزر‘ اور ’بایو این ٹیک‘ کے بیان نے بھی لوگوں میں دہشت پیدا کر دی ہے۔ دونوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اس بات کو لے کر پراعتماد نہیں کہ ان کا ٹیکہ ’اومکرون‘ کے خلاف کارگر ثابت ہوگا یا نہیں۔ حالانکہ دونوں نے ہی نئے ویریئنٹ کے خلاف اثردار ثابت ہونے والی ویکسین جلد بنانے کا وعدہ کیا ہے۔
اس تعلق سے اسپوتنک کی ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فائزر اور بایو این ٹیک نے تقریباً 100 دنوں میں نئے ویریئنٹ کے خلاف ویکسین تیار کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ دونوں کمپنیوں کے مطابق ایسا دیکھا گیا ہے کہ یہ ویریئنٹ پہلے والوں سے کافی الگ ہے۔ انھوں نے مہینوں پہلے اپنی ویکسین کو نئے ممکنہ ویریئنٹ کے موافق بنانے پر کام کرنا شروع کر دیا تھا۔
غور طلب ہے کہ عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اعلان کیا ہے کہ اس نے کورونا کے نئے اسٹرین B.1.1.1.529 کی شناخت کی ہے جو سب سے پہلے جنوبی افریقہ میں پایا گیا تھا۔ ڈبلیو ایچ او نے اس ویریئنٹ کا نام ’اومکرون‘ رکھا ہے جو ایک گریک لفظ ہے۔