کورونا کے تئیں لوگوں کو بیدار کرنے کی کوششیں مرکزی اور ریاستی دونوں سطح پر ہو رہی ہیں۔ مختلف تنظیموں اور اداروں کے ذریعہ بھی سماجی فاصلہ قائم رکھنے اور ماسک پہننے کو لے کر لوگوں کو بیدار کیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں دہلی میٹرو نے ایک انتہائی دلچسپ طریقہ اختیار کیا ہے۔ اس نے لوگوں کے سامنے ماسک کو انتہائی لازمی ظاہر کرنے کے لیے ’چھولے بھٹورے‘ اور ’آلو ٹکی‘ جیسے مشہور پکوان کا استعمال کیا ہے۔
دراصل دہلی میٹرو نے 21 دسمبر کو اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ٹوئٹ کیا تھا جس میں ’چھولے بھٹورے‘ کی تصویر بنی ہوئی تھی۔ ساتھ میں لکھا گیا تھا ’’بھٹورے کے لیے جو چھولے ہے، اسی طرح سے محفوظ رہنے کے لیے ماسک ضروری ہے۔‘‘ پھر 22 دسمبر کو ایک نیا ٹوئٹ کیا گیا جس میں لکھا گیا ’’آلو کے لیے جو ٹکی ہے، اسی طرح محفوظ رہنے کے لیے ماسک ضروری ہے۔‘‘ دہلی میٹرو کے اس دلچسپ انداز کو لوگ خوب پسند کر رہے ہیں، اور یقیناً اس طرح بیداری بھی پھیل رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ کورونا کی پہلی لہر کے بعد میٹرو سروس بند ہو گئی تھی۔ اس سے ڈی ایم آر سی (دہلی میٹرو ریل کارپوریشن) کو کروڑوں روپے کا خسار ہوا۔ پھر جب میٹرو سروس شروع ہوئی تو کورونا انفیکشن سے بچاؤ کے لیے ہر ممکن احتیاط کا خیال رکھا گیا۔ لوگوں کو ہر اسٹیشن پر سینیٹائزر دستیاب کرایا گیا، مشین سے بخار دیکھا گیا اور ماسک کو لازمی قرار دے دیا گیا۔