دہلی ہائی کورٹ نے دہلی فساد معاملے میں ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے کئی سرکردہ سیاسی ہستیوں کو نوٹس بھیجا ہے۔ ان ہستیوں میں کانگریس صدر سونیا گاندھی، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور مرکز کی مودی حکومت میں وزیر انوراگ ٹھاکر بھی شامل ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ نے انھیں نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ کیوں نہ دہلی فساد معاملے میں فریق کی شکل میں ان پر مقدمہ چلایا جائے۔

’آج تک‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے مذکورہ سیاسی شخصیتوں کے علاوہ یہ نوٹس بی جے پی لیڈر کپل مشرا اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرویش ورما کو بھی بھیجا ہے۔ ہائی کورٹ نے سبھی کو آئندہ 4 مارچ تک اس نوٹس کا جواب دینے کی ہدایت دی ہے۔ یہ معاملہ شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فساد سے متعلق ہے جس کے دو سال ہو چکے ہیں۔ اس فساد میں 53 افراد کی موت ہوئی تھی اور سینکڑوں افراد زخمی ہوئے تھے۔

غور طلب ہے کہ دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی تھی۔ اس عرضی میں مبینہ طور پر فساد کو ہوا دینے والے کئی اہم سیاسی لیڈروں  کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ گزشتہ سماعت میں ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ کیا وہ وہی لوگ ہیں جن کے خلاف الزام لگائے گئے ہیں، کیا وہی لوگ اس معاملے میں فریق ہیں؟ کیا ہم واقعی میں ان کی بات سنے بغیر انھیں گرفتار کرنے کی آپ کی عرضی پر آگے بڑھ سکتے ہیں؟