دہلی میں آج میئر عہدہ کے انتخاب کے لیے میونسپل کارپوریشن کی کارروائی ایوان میں چل رہی تھی جب زوردار ہنگامہ دیکھنے کو ملا۔ محض چار کونسلروں (نامزد) کی ہی حلف برداری ہوئی تھی جب عآپ کونسلروں نے کچھ باتوں کو لے کر اعتراض ظاہر کیا۔ پھر عآپ اور بی جے پی کونسلروں نے ایک دوسرے کے خلاف خوب نعرے بازی کی اور کرسیاں بھی پھینکی گئیں۔ نتیجہ یہ ہوا کہ منتخب کونسلروں کی حلف برداری کا عمل بھی انجام نہیں پا سکا اور کارروائی ملتوی کر دی گئی۔

ایوان میں جب ہنگامہ ہو رہا تھا تو سبھی کونسلر کو اپنی جگہ سے اٹھ کر ویل کی طرف بڑھتے اور چیختے دیکھا گیا۔ لیکن اس درمیان ایک برقع نشیں کونسلر اپنی سیٹ پر ہی بیٹھی رہی۔ یعنی ہنگامہ میں وہ کسی بھی طرح شریک نہیں ہوئی اور تہذیب کی بہترین مثال بن گئی۔ اب سوشل میڈیا پر لوگ اس برقع نشیں کونسلر کی تعریف کرتے نظر آ رہے ہیں۔ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ سبھی کونسلر کو اس خاتون سے کچھ سیکھنا چاہیے۔ کئی لوگ یہ سوال بھی کر رہے ہیں کہ آخر یہ برقع نشیں کونسلر کون ہے؟

اس برقع نشیں کونسلر کا نام شکیلہ بیگم ہے۔ وہ ان تین کونسلرز میں شامل ہیں جو بطور آزاد امیدوار فتحیاب ہوئے۔ شکیلہ بیگم نے سیلم پور وارڈ سے جیت حاصل کی اور جب صحافیوں کے سامنے آئیں تو بھی برقع میں تھیں۔ دراصل وہ ہمیشہ برقع میں ہی نظر آتی ہیں اس لیے الیکشن جیتنے کے بعد کچھ لوگ ان کا مذاق بھی بنا رہے تھے۔