چین میں ایغور مسلمانوں کے خلاف ظلم و زیادتی کی خبریں لگاتار سامنے آتی رہتی ہیں، اور اب پتہ چلا ہے کہ ایغور طبقہ کی ایک مسجد کو توڑ کر ہوٹل بنانے کا منصوبہ ہے۔ اس خبر سے ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی اطلاعات کے مطابق امریکہ میں ایک مسلم شہری حقوق گروپ نے چین میں مسجد توڑ کر ہوٹل بنائے جانے کے منصوبہ کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور امریکہ میں سڑک پر نکل کر مظاہرہ کیا ہے۔ اس گروپ نے ’ہلٹن‘ کے ہوٹلوں کا بائیکاٹ کرنے کی بھی لوگوں سے اپیل کی ہے کیونکہ چین میں مسجد توڑ کر جو ہوٹل تعمیر ہوگی، اس کا تعلق ہلٹن سے ہی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ ’کونسل آن امریکن اسلامک رلیشنز‘ اور دیگر تنظیموں نے گزشتہ جمعرات کو واشنگٹن میں کیپٹل ہلٹن کے باہر پریس کانفرنس بھی کیا اور ہلٹن کے ہوٹلوں کے بائیکاٹ سے متعلق اعلان کیا۔ ورجینیا واقع ہلٹن کے ہوٹل ’میک لین‘ کے ترجمان نے اس سے متعلق ایک بیان میں کہا کہ ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ 2019 میں ایک خود مختار، چینی ملکیت والے گروپ نے پبلک نیلامی کے ذریعہ ایک ہوٹل سمیت کمرشیل ڈیولپمنٹ منصوبہ کے لیے ایک خالی زمین خریدی تھی، لیکن زمین کے انتخاب میں ہلٹن شامل نہیں تھا۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ جولائی میں چین پر دوتنظیمی کانگریس-ورکنگ کمیشن نے بھی ’ہلٹن‘ کو اس پروجیکٹ کو روکنے کے لیے بلایا تھا جس کے تحت ’ہیمپٹن ہوٹل‘ کی تعمیر ہونی ہے۔