نئی دہلی: ’’اردو دنیا میں شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور یہ ملک کا نمایاں شعبہ ہے۔ اس کی ایک اہم علمی شناخت مجلہ ’ارمغان‘ بھی ہے۔ کسی رسالے کا اپنے معیار سے مفاہمت کے بغیر پابندی سے جاری رہنا بہت اہم ہے۔ شعبۂ اردو کے علمی وقار کے پیش نظر ہم چاہتے ہیں کہ جامعہ کی ایک چیئر شعبہ سے مختص کی جائے جس سے کوئی ممتاز شخصیت وابستہ ہو۔‘‘ ان خیالات کا اظہار شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سالنامہ ’ارمغان‘ (شمارہ-10) کا اجرا کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے کیا۔
اس موقع پر رجسٹرار پروفیسر ناظم حسین نے کہا کہ ’’بلامبالغہ شعبۂ اردو کا شمار ملک کے ممتاز ترین اداروں میں ہوتا ہے۔ شعبے کی علمی اور ادبی سرگرمیاں دیگر شعبوں کے لیے مثالی نمونہ ہیں۔‘‘ استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے صدر شعبۂ اردو پروفیسر احمد محفوظ نے کہا ’’پروفیسر نجمہ اختر کی سربراہی میں جامعہ اور شعبۂ اردو ترقی کے منازل طے کر رہا ہے۔ ان کی شخصیت میں قیادت کی تمام اہم خصوصیات موجود ہیں۔ وہ ’نگہ بلند سخن دلنواز جاں پُرسوز‘ کی مصداق ہیں۔‘‘
تقریب میں اظہارِ تشکر پیش کرتے ہوئے پروفیسر شہزاد انجم نے وائس چانسلر کی علم دوستی کا اعتراف کیا، اور شعبۂ اردو کی قابل فخر علمی وراثت کے حوالے سے کہا کہ ’’شعبے سے نہ صرف ماضی بلکہ حال میں بھی ممتاز تخلیقی اور تنقیدی شخصیات وابستہ ہیں۔‘‘ تقریب کی نظامت ڈاکٹر خالد مبشر نے کی۔ اس موقع پر پروفیسر خالد جاوید، پروفیسر کوثر مظہری، ڈاکٹر عبدالنصیب خان وغیرہ موجود تھے۔