بی ڈبلیو ایف ورلڈ بیڈمنٹن چمپئن شپ کے فائنل میں شکست کے ساتھ ہی کدامبی شری کانت کا ہندوستان کے لیے طلائی تمغہ جیتنے کا خواب ادھورا رہ گیا۔ اس کے باوجود کدامبی نے ایک نئی تاریخ رقم کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ انھوں نے نقرئی تمغہ حاصل کیا ہے جبکہ ان سے پہلے کوئی بھی ہندوستانی مرد شٹلر ورلڈ بیڈمنٹن چمپئن شپ کے فائنل تک نہیں پہنچا تھا۔
فائنل میچ کی شروعات میں کدامبی نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنگاپور کے کھلاڑی لوہ کین یو پر 9-3 کی سبقت حاصل کر لی تھی۔ اس کے بعد وہ پیچھے ہوتے گئے اور 16 منٹ میں ہی پہلا گیم 15-21 سے ہار گئے۔ دوسرے گیم میں شری کانت نے زبردست جدوجہد کی لیکن آخر میں انہیں 20-22 سے شکست ملی اور 24 سال کے لوہ کین یو نے ورلڈ ٹینس چمپئن شپ خطاب اپنے نام کر لیا۔ لوہ کین نے فائنل سے پہلے عالمی نمبر-1 وکٹر ایکسلسن کو شکست دے کر بھی سب کو حیران کر دیا تھا۔
ورلڈ بیڈمنٹن چمپئن شپ میں ہندوستان کے مردوں کے تمغوں کی بات کریں تو اس سے قبل پرکاش پادوکون نے 1983 میں اور بی سائی پرنیت نے 2019 میں مینس سنگلز میں کانسہ کا تمغہ جیتا تھا۔ سال 2021 میں لکشیہ سین نے بھی کانسہ اپنے نام کیا ہے۔ انہیں کدامبی نے ہی سیمی فائنل میں شکت دی تھی۔ ہندوستان کے لیے خاتون کھلاڑی پی وی سندھو نے اس چمپئن شپ میں سب سے زیادہ 5 تمغے جیتے ہیں۔