گزشتہ ڈیڑھ سالوں میں مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے موجودہ وزیر اعلیٰ اُدھو ٹھاکرے کو 231 خطوط لکھے۔ یہ سننے میں تھوڑا حیرت انگیز ہے، لیکن سچ ہے۔ بی جے پی لیڈر فڑنویس نے وزیر اعلیٰ اُدھو کو مختلف مسائل پر اب تک 231 خطوط لکھ ڈالے ہیں۔ حالانکہ یہ بتانا مشکل ہے کہ ان کے کتنے خطوط کا انھیں جواب ملا، یا پھر کتنی باتیں سنی گئیں۔

فڑنویس کے ذریعہ اُدھو کو لکھے گئے خطوط سے متعلق یہ جانکاری سماجی کارکن پرفل سارڑا نے دی ہے۔ پونے کے سماجی کارکن پرفل نے اس سلسلے میں ایک آر ٹی آئی داخل کیا تھا۔ جب جواب حاصل ہوا تو پرفل خود بھی حیران رہ گئے۔ انھوں نے بتایا کہ یہ جانکاری مانگنے کی ضرورت اس لیے پڑی کیونکہ فڑنویس کئی بار بذریعہ ٹوئٹ کہہ چکے ہیں کہ انھوں نے وزیر اعلیٰ ٹھاکرے سے خط کے ذریعہ رابطہ کیا۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کو ڈیڑھ سال میں 231 خط لکھ کر فڑنویس اب تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں۔ شیوسینا لیڈر ڈاکٹر رگھوناتھ کوچک نے الزام لگایا کہ فڑنویس کے خطوط کی تعداد ظاہر کر رہی ہے کہ وہ دوبارہ وزیر اعلیٰ بننے کے لیے کتنے پازیٹو ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فڑنویس نے گزشتہ دنوں کہا بھی تھا کہ وہ آج بھی وزیر اعلیٰ جیسا محسوس کرتے ہیں۔ بہرحال، رگھوناتھ نے کہا کہ کاش فڑنویس نے کچھ خط مرکزی حکومت کو لکھے ہوتے اور مہاراشٹر کا جی ایس ٹی بقایہ 30 ہزار 352 کروڑ روپے مانگا ہوتا۔