دانش رحیم نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) سے پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی ہے۔ لیکن یونیورسٹی کے ذریعہ کچھ دنوں پہلے ایک نوٹس بھیج کر کہا گیا کہ وہ اپنی ڈگری لوٹا دیں۔ دانش کا الزام ہے کہ 2020 میں جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اے ایم یو صد سالہ تقریب سے خطاب کیا تھا، تو اس نے میڈیا میں وزیر اعظم کی تعریف کی تھی۔ بس اسی بات کی انھیں سزا دی جا رہی ہے۔
دانش کو لینگویج سائنس میں پی ایچ ڈی کی ڈگری ملی تھی، جسے واپس کرنے کو کہا گیا ہے۔ اس معاملے میں دانش نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔ ساتھ ہی اس نے وزیر اعظم، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ اور ایچ آر ڈی وزیر کو خط لکھ کر انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ حالانکہ اس طرح کے الزام کو اے ایم یو نے سرے سے مسترد کر دیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ طالب علم کو غلط نام کی ڈگری دے دی گئی تھی جسے درست کرنے کے لیے نوٹس بھیجا گیا ہے۔
اے ایم یو ترجمان شافع قدوائی کے حوالے سے میڈیا میں جو بیان آیا ہے اس میں انھوں نے کہا کہ ’’ہم کہاں منع کر رہے ہیں کہ ڈگری نہیں ملے گی۔ وہ لڑکا کہہ رہا ہے لینگویج سائنس میں ڈگری چاہیے۔ لیکن جس سبجیکٹ میں ایم اے کیا ہے صرف اسی میں پی ایچ ڈی ہو سکتی ہے۔ اب وہ جس کو چاہے خط لکھ کر شکایت کر سکتا ہے۔‘‘