کانگریس کے کچھ سرکردہ لیڈران مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر بی جے پی سے ہاتھ ملانے اور کانگریس کے خلاف ماحول تیار کرنے کا الزام کئی بار لگا چکے ہیں۔ پھر بھی سیاسی ماہرین ممتا کو مودی مخالف ہی بتاتے رہے ہیں۔ لیکن مغربی بنگال سے نکلنے والے رسالہ ’سواستیکا‘ میں شائع ایک مضمون نے اس تعلق سے سیاسی ہلچل میں اضافہ کر دیا ہے۔ آر ایس ایس سے جڑے اس رسالہ میں لکھا گیا ہے کہ بی جے پی اور ممتا بنرجی دونوں ہی ’کانگریس مُکت بھارت‘ کا خواب دیکھ رہی ہیں۔
سواستیکا میں شائع مضمون سے متعلق ’دی ہندو‘ میں ایک تفصیلی رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ اس میں لکھا گیا ہے کہ ’’مضمون میں نئی دہلی میں وزیر اعظم مودی کے ساتھ ترنمول کانگریس کی چیئرپرسن کی حالیہ ملاقات کا تذکرہ کیا گیا ہے، اور دعوی کیا گیا ہے کہ دونوں ’کانگریس سے پاک ہندوستان‘ کے خواب میں شریک ہیں۔‘‘
تمل ناڈو کانگریس کمیٹی اقلیتی محکمہ کے سوشل میڈیا انچارج محمد مزمل نے بھی ایک ٹوئٹ میں ’سواستیکا‘ کے مضمون پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے ’’بلی اب تھیلے سے باہر ہے۔ لوگ ان (ممتا) کے ارادوں کو سمجھ گئے ہیں۔ صرف گاندھی خاندان ہے جو آر ایس ایس کے خلاف کھڑا ہو سکتا ہے، اور ہندوستان کو فاشسٹ حکومت سے بچا سکتا ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’گوا، تریپورہ، ہریانہ اور یوپی میں ممتا بی جے پی کے خلاف نہیں، کانگریس کو ختم کرنے کے ارادہ سے اتری ہیں۔‘‘