مدھیہ پردیش میں ایک بار پھر فرقہ وارانہ کشیدگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اس بار نیمچ میں دو طبقات آمنے سامنے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیمچ میں پرانی کچہری پر ہنومان کی مورتی نصب کیے جانے کو لے کر دو طبقات کے درمیان تنازعہ پیدا ہو گیا۔ دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر پتھراؤ بھی کیا جس کے بعد پولس کو بھیڑ پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغنے پڑے۔ حالات زیادہ خراب نہ ہوں اس لیے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا ہے۔
نیمچ کے پولس سپرنٹنڈنٹ سورج کمار ورما کے حوالے سے ایک نیوز چینل نے بتایا کہ یہاں پر ایک درگاہ ہے۔ وہاں کچھ لوگوں نے ہنومان جی کی مورتی نصب کر دی۔ اس واقعہ کے بعد دونوں فریقین (ہندو اور مسلم طبقہ) کے درمیان تنازعہ شروع ہو گیا۔ خبر ملتے ہی پولس موقع پر پہنچی اور حالات کو بے قابو ہونے سے بچایا۔ پولس سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین کے درمیان پتھراؤ ہوا جس میں کچھ موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اس واقعہ میں کسی کے بھی زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
پولس سپرنٹنڈنٹ سورج کمار ورما کا کہنا ہے کہ جہاں پر تنازعہ ہوا وہاں ہندو اور مسلم دونوں طبقات کے لوگ رہتے ہیں۔ تنازعہ کے وقت بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغنے پڑے۔ اس کے بعد پولس نے گلیوں میں پٹرولنگ کی اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ لوگوں سے افواہ پر توجہ نہ دینے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔