جب سے کرکٹ میں وَنڈے اور ٹی-20 کے میچز شروع ہوئے ہیں، دھیرے دھیرے بلے بازوں میں گیندبازوں کا خوف ختم ہوتا چلا گیا۔ بلے بازوں نے تیز گیندبازوں پر بھی بڑے بڑے ہِٹ لگانے شروع کر دیے۔ حالانکہ ایک ایسا دور بھی تھا جب گیندبازوں کو چھکا لگانا بڑا مشکل کام تھا، پھر بھی پورے ٹیسٹ کیریئر میں گیندباز کو کبھی نہ کبھی چھکا پڑ ہی جاتا تھا۔ لیکن ٹیسٹ کرکٹ میں کچھ گیندباز ایسے بھی ہوئے جنہوں نے پورے کیریئر میں کبھی چھکا نہیں کھایا۔
یہاں ہم 5 ایسے گیندبازوں کا تذکرہ کریں گے جنہوں نے کم سے کم 5000 گیندیں پھینکیں اور کبھی چھکا نہیں کھایا۔ یہ پانچ گیندباز ہیں کیتھ ملر اور نیل ہاک (آسٹریلیا)، مدثر نذر اور محمود حسین (پاکستان)، ڈیرک پرنگل (انگلینڈ)۔
کیتھ مِلر نے 1946 میں اپنا ڈیبیو کیا تھا۔ انہوں نے 55 ٹیسٹ میچوں میں 170 وکٹ لیے۔ اس دوران انہوں نے 10461 گیندیں پھینکیں۔ نیل ہاک نے 1963 میں اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلا اور 27 میچوں میں 6987 گیندیں پھینکیں اور 91 وکٹ جھٹکے۔ مدثر نذر نے 1977-89 تک کے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں 76 میچ کھیلتے ہوئے 5967 گیندیں پھینکیں اور 66 وکٹ لیے۔ محمود حسن نے 1952 میں ہندوستان کے خلاف ڈیبیو کیا تھا۔ انہوں نے 5910 گیندیں ڈالیں اور 68 وکٹ لیے۔ ڈیرک پرنگل نے 5287 گیندیں پھینکتے ہوئے 70 وکٹ لیے۔ ان گیندبازوں کو کوئی بھی بلے باز چھکا مارنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ نئے دور میں کوئی گیندباز ایسا کارنامہ انجام دے گا، ایسی امید کم ہی لگتی ہے۔