گھریلو تشدد کے دوران مردوں کا خواتین کو پیٹنا عام بات ہے۔ حیران کرنے والی بات تو یہ ہے کہ خواتین اس پٹائی کو جائز سمجھتی ہیں۔ یہ سوچ کسی ایک خاتون کی نہیں ہے، بلکہ ایک سروے رپورٹ سامنے آئی ہے جس نے سبھی کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ ’نیشنل فیملی ہیلتھ سروے‘ کے مطابق 18 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر میں یہ سروے کرایا گیا۔ سوال تھا کہ ’آپ کی رائے میں کیا شوہر کا اپنی بیوی کو پیٹنا جائز ہے؟‘ تلنگانہ میں 83.8 فیصد خواتین نے اس کا جواب ’ہاں‘ میں دیا۔ ہماچل پردیش کی خواتین کا اس معاملے میں نظریہ مختلف ہے جہاں 14.8 فیصد خواتین پٹائی کو جائز ٹھہرا رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق آندھرا پردیش میں 83.6، کرناٹک میں 76.9، منی پور میں 65.9 اور کیرالہ میں 52.4 فیصد خواتین مردوں کے ذریعہ بیویوں کی پٹائی کو جائز ٹھہراتی ہیں۔ ظاہر سی بات ہے کہ جب خواتین اپنی ہی پٹائی کو جائز ٹھہرا رہی ہیں تو وہ یہ بھی مانیں گی کہ ان سے غلطیاں ہوتی ہیں۔ سروے کے دوران جب خواتین سے بیویوں کی پٹائی کی وجہ پوچھی گئی تو اس کا بھی جواب انھوں نے بلا جھجک دیا۔ پیش کردہ وجوہات میں گھر سے بغیر بتائے باہر جانا، گھر اور بچوں کے ساتھ غلط سلوک کرنا، شوہر سے بحث کرنا، سسرال والوں کے ساتھ غلط سلوک کرنا، جنسی رشتہ بنانے سے انکار کرنا، ٹھیک سے کھانا نہ بنانا، ناجائز تعلقات بنانا اور دھوکہ دینا شامل ہیں۔