دوشنبہ، تاجکستان: انڈیا اسٹڈی سینٹر، تاجک نیشنل یونیورسٹی کے زیر اہتمام ’ہندوستانی تہواروں کی اہمیت‘ کے موضوع پر ایک خصوصی لیکچر کا انعقاد کیا گیا، جسے وزیٹنگ پروفیسر ڈاکٹر مشتاق صدف نے پیش کیا۔ اس خطبہ کی صدارت پدم شری پروفیسر رجبوف حبیب اللہ نے کی۔ خصوصی لیکچر کے دوران ڈاکٹر مشتاق صدف نے ہندوستانی تہواروں کی اہمیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’فرقہ وارانہ نفرت کو ختم کرنے اور باہمی اتحاد و رواداری کے فروغ میں تہواروں کا ہمیشہ سے کلیدی رول رہا ہے۔‘‘
ڈاکٹر مشتاق صدف نے بتایا کہ ’’مختلف تہواروں کے انعقاد سے معاشرے کی خوشیوں میں اضافہ ہوتا ہے اور ہم اپنے ثقافتی و مذہبی اختلافات کو فراموش کر دیتے ہیں۔ ساتھ ہی تہوار کے بہانے لوگ اپنے گھروں کی مرمت اور پینٹ کرتے ہیں۔ یہ محلے، گاؤں، قصبے، شہر کی شکل کو بھی خوبصورت بنا دیتے ہیں۔‘‘ وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ ’’ہندوستان میں تہوار عمومی طور پر تین قسم کے ہوتے ہیں۔ قومی تہوار، مذہبی تہوار اور موسمی تہوار۔ قومی تہوار کے طور پر یوم جمہوریہ، یوم آزادی، گاندھی جینتی وغیرہ منائے جاتے ہیں، جبکہ مذہی تہواروں میں ہولی، دیوالی، عید، کرسمس، گرو نانک جینتی وغیرہ شامل ہیں۔ اسی طرح موسمی تہواروں میں بسنت پنچمی، بیہو، پونگل وغیرہ قابل ذکر ہیں۔‘‘
صدارتی خطبہ کے دوران شعبۂ اردو-ہندی کے چیئرمین پروفیسر قربانوف حیدر نے بھی ہندوستان کے مختلف تہواروں پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر طلبا و طالبات کے ساتھ شعبہ کے اساتذہ محترم علی خان، محترمہ استد بی بی اور محترمہ شیرین نے بھی شرکت کی۔