دوشنبہ، تاجکستان: ’’عالمی سنیما کے افق پر ہندوستانی سنیما کی منفرد شناخت ہمیشہ سے قائم و دائم ہے۔ اس کی اپنی الگ تہذیبی و ثقافتی پہچان بھی رہی ہے۔‘‘ یہ بیان ایشین لینگویجز آف دی اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف لینگوویجز آف تاجکستان کے زیر اہتمام ہندی، فارسی، عربی کے طلبا و طالبات اور اساتذہ کے لیے منعقدہ ایک پروقار جلسہ میں ’ہندی-اردو اور ہندوستانی سنیما‘ کے موضوع پر خصوصی لیکچر پیش کرتے ہوئے تاجک نیشنل یونیورسٹی تاجکستان کے وزیٹنگ پروفیسر ڈاکٹر مشتاق صدف نے دیا۔
ڈاکٹر مشتاق صدف نے اس موقع پر کہا کہ ’’ہندوستانی سنیما میں تمام تر تبدیلیوں کے باوجود اس نے ہندوستانی معاشرے کی روایات و اقدار کی پاسداری کی اپنی قومی و سماجی ذمہ داری کو بخوبی نبھایا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں ’’اردو اور ہندی دونوں زبانوں کی آبیاری اور فروغ و مقبولیت میں ہندوستانی سنیما کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔‘‘
طلبا و طالبات سے مخاطب ہوتے ہوئے ڈاکٹر مشتاق صدف نے اپنی اس خوشی کا اظہار بھی کیا کہ تاجکستان میں ہندوستانی فلمیں بہت دیکھی جاتی ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ تاجکستان اور ہندوستان کی تہذیبی و ثقافتی قدریں بہت مشترک ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’سنیما فنون لطیفہ کے ساتھ ایک صنعت بھی ہے، تاہم ہندوستانی سنیما نے انسانی زندگی اور سماجی بیداری کے ہر رخ کو ذمہ داری سے پیش کیا ہے۔ آج بھی دوسرے ممالک کی فلموں کے مقابلے ہندوستانی فلموں کی امیج زیادہ صاف اور ستھری ہے۔‘‘ ابتدا میں جناب اہتم شاہ یونسی نے ڈاکٹر مشتاق صدف کا تعارف پیش کیا۔