فیفا عالمی کپ 2022 کا آغاز 20 نومبر (ہندوستانی وقت کے مطابق تقریباً 8 بجے) کو ہو رہا ہے۔ قطر میں ہونے والے اس فٹبال ٹورنامنٹ کے افتتاح کا ہر کسی کو بے صبری کے ساتھ انتظار ہے۔ افتتاحی پروگرام رنگا رنگ ہونے والا ہے۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس تقریب کے لیے مشہور و معروف عالم دین ڈاکٹر ذاکر نائک کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ وہ قطر پہنچ بھی چکے ہیں اور ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ وہ کچھ مواقع پر مذہبی تقریر کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائک ہندوستان میں مفرور قرار دیے جا چکے ہیں۔ ان کا ہندوستانی پاسپورٹ بھی رد کیا جا چکا ہے اور وہ برسوں سے ہندوستان نہیں آئے۔ ایسے میں ڈاکٹر ذاکر کو قطر مدعو کیے جانے سے ہندوستانیوں کا ایک طبقہ بہت ناراض ہے، اور اس ناراضگی کا اظہار سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ہندوستان میں ڈاکٹر ذاکر نائک پر منی لانڈرنگ، اشتعال انگیز تقریر اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں منسلک رہنے کا الزام ہے۔

قطر کے سرکاری اسپورٹس چینل الکاس کے ٹیلی ویژن پریزنٹر فیصل الھاجری نے 19 نومبر کو اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے ڈاکٹر ذاکر نائک کے قطر پہنچنے کی اطلاع دی۔ انھوں نے بتایا کہ شیخ ذاکر نائک فیفا عالمی کپ کے دوران قطر میں ہیں اور وہ یہاں کئی مذہبی تقاریر پیش کریں گے۔ اس ٹوئٹ کے بعد ہندوستان میں ایک طبقہ ڈاکٹر ذاکر اور قطر کے خلاف سخت تبصرہ کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔