دوشنبہ، تاجکستان: ’’عید کا تہوار سماجی سطح پر باہمی وحدت و اتحاد کی ایک عظیم مثال ہے۔ اس دن تمام شکوے مٹا کر گلے ملنا آپسی میل ملاپ کی ایک بہترین علامت ہے جو ایک  اچھے معاشرے کے لیے بہت ضروری ہے۔ عید جیسے تہوار دلوں کو جوڑتے ہیں، توڑتے نہیں۔ عید در اصل معاشرے میں آپسی بھائی چارگی، میل ملاپ اور اتحاد پسندی و یگانگت کا پیغام دیتی ہے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار پروفیسر مشتاق صدف نے آج انڈیا اسٹڈی سینٹر، تاجک انٹرنیشنل فورین یونیورسٹی آف لینگویجز، دوشنبہ کے زیر اہتمام منعقد ایک خصوصی لکچر بعنوان ’ہندوستان میں عید کی سماجی معنویت‘ میں کیا۔

ڈاکٹر مشتاق صدف نے مزید کہا کہ ماہِ رمضان  میں مسلمان اس کے روحانی ماحول اور اپنی سعی و کوشش سے ایک نئی زندگی حاصل کرتا ہے۔ انہوں نے طلبا و طالبات اور اساتذہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عید کے دن غسل کرنے کو مستحب قرار دیا گیا ہے۔ اسی طرح عطر لگانا، پاکیزہ لباس زیب تن کرنا اور نماز ادا کرنا، یہ سب خوشی کی علامتیں ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عید الفطر کے سماجی و اقتصادی پہلوؤں میں زکوٰۃ و فطرہ ایک اہم عنصر ہے۔ عید الفطر کا اجتماع باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ عید الفطر ایک مذہبی تہوار ضرور ہے لیکن اس کی سماجی معنویت بھی مسلم ہے۔

پروگرام کے آغاز میں ڈاکٹر اہتم شاہ یونسی نے پروفیسر مشتاق صدف کا تعارف پیش کیا۔ تقریب میں ہندی کے اساتذہ اور طلبا و طالبات نے بطور خاص شرکت کی۔