مہاراشٹر میں سیاسی گہما گہمی کے دوران بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ ریاست کے نئے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نہیں، بلکہ ایکناتھ شندے ہوں گے۔ پہلے خبر آ رہی تھی کہ 30 جون کی شام 7 بجے فڑنویس وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لیں گے۔ لیکن گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فڑنویس نے خود اعلان کیا کہ ایکناتھ شندے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔ فڑنویس نے یہ بھی بتایا کہ وہ شندے کابینہ کا حصہ نہیں بنیں گے۔ شیوسینا باغی گروپ کے قائد شندے شام 7.30 بجے وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لیں گے۔

بہرحال، شیوسینا پر ادھو ٹھاکرے کی گرفت کمزور ہونے کو لے کر کئی طرح کی باتیں سامنے آ رہی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق شیوسینا میں دراڑ پڑنے کی سب سے اہم وجہ ’باتھ روم پالیٹکس‘ ہے۔ دراصل شیوسینا کے بانی بالا صاحب ٹھاکرے مہاراشٹر کی سیاست میں بڑا نام تھے۔ اپنے سیاسی دبدبہ اور مزاج کی وجہ سے وہ کبھی کسی سے ملاقات کے لیے نہیں جاتے تھے۔ لال کرشن اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی جیسی شخصیتوں کو بھی ان سے ملنے کے لیے وقت لینا ہوتا تھا۔

شیوسینا کے قریبیوں کے مطابق بالا صاحب کا یہی انداز ادھو ٹھاکرے نے بھی اختیار کیا۔ جب وہ کسی سے نہیں ملنا چاہتے تو بتا دیا جاتا تھا کہ ’صاحب ابھی باتھ روم میں ہیں‘۔ ادھو کا یہ انداز کئی لوگوں کو ناپسند تھا۔ شیوسینا کے باغی اراکین اسمبلی نے بھی ادھو پر یہی الزام عائد کیا ہے کہ ان کے پاس ملنے کا وقت ہی نہیں۔