چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے ہندوستان میں موجود عدالتی نظام پر ایک بڑا بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’ہندوستان کی عدالتوں میں اب بھی انگریزوں کے دور والا نظام چل رہا ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ اسے ہندوستانی جامہ پہنایا جائے۔‘‘ این وی رمنا نے موجودہ عدالتی نظام کو انتہائی پیچیدہ ٹھہرایا ہے اور کہا ہے کہ اس سے عام لوگوں کو کافی پریشانی ہوتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ کچھ بہتر اقدامات کیے جائیں۔ انھوں نے بنگلورو میں منعقد ایک تقریب کے دوران اپنی بات واضح کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمارے نظامِ انصاف میں عام لوگوں کو انصاف حاصل کرنے میں کئی پریشانیاں آتی ہیں۔ ہماری عدالتوں کا طریقہ کار ہندوستان کی پیچیدگی کے ساتھ میل نہیں کھاتا۔ ہمیں اب ہمارے نظامِ انصاف کو ہندوستانی جامہ پہنانے کی ضرورت ہے۔‘‘
تقریب میں اپنے خطاب کے دوران چیف جسٹس آف انڈیا نے گاؤں کی ایک فیملی کا تذکرہ کیا اور کہا کہ ’’گاؤں کا کوئی کنبہ اپنا جھگڑا سلجھانے کے لیے عدالت پہنچتا ہے تو وہاں تال میل نہیں بٹھا پاتا۔ کنبہ کے افراد عدالت میں پیش انگریزی کی دلیلیں نہیں سمجھ پاتے۔ عدالتی کارروائی اس قدر پیچیدہ ہوتی ہے کہ کبھی کبھی لوگ غلط مطلب سمجھ لیتے ہیں۔‘‘ جسٹس رمنا کا کہنا ہے کہ عدالتی کارروائی کو شفاف اور جوابدہ بنانے پر زور دیا جانا چاہیے، اور اس کے لیے جج کے ساتھ ساتھ وکیل کو بھی ایسا ماحول تیار کرنا چاہیے جو عام لوگوں کے لے سہولت والا ہو۔