ہندوستان کی مختلف ریاستوں کو اس سال کئی مرتبہ گردابی طوفان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پچھلے 3-2 دنوں سے گردابی طوفان ’گلاب‘ نے اپنا قہر برپا کیا ہوا ہے اور اب یہ تھمتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ گلاب نے خصوصاً مہاراشٹر کو متاثر کیا اور پھر چھتیس گڑھ و اڈیشہ کے جنوبی علاقوں میں پہنچ گیا ہے۔ پھر بھی مہاراشٹر کے کئی علاقوں میں تیز بارش ہو رہی ہے۔ گلاب نے مراٹھواڑا علاقہ میں 10 لوگوں کی جان لی ہے اور کئی مویشی و دکانیں بہہ گئی ہیں۔

ابھی اس گلاب سے ٹھیک طرح سے نمٹا بھی نہیں گیا تھا کہ ’شاہین‘ نام کے گردابی طوفان نے بحر عرب میں اپنا گل کھلانا شروع کر دیا ہے۔ حالانکہ بتایا جا رہا ہے کہ یہ طوفان مہاراشٹر اور گجرات کے ساحلی علاقوں سے کچھ دوری سے گزرے گا اور عمان کی طرف بڑھ جائے گا۔ گویا کہ شاہین سے ہندوستان کو خطرہ نہیں ہے، لیکن یکم اکتوبر کو جب یہ عمان پہنچے گا تو تباہی کا اندیشہ ہے۔ ویسے شاہین کی وجہ سے مہاراشٹر اور گجرات کے ساحلی علاقوں میں تیز بارش کا امکان ہے۔

بحر عرب میں پیدا ہونے والے گردابی طوفان کو ’شاہین‘ نام عمان نے دیا ہے۔ اس طوفان کے تیار ہونے سے جڑی ہر چھوٹی بڑی جانکاری پر ماہرین کی نظریں مرکوز ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ آئندہ دو دن کافی اہم ہوں گے، کیونکہ انہی دو دنوں میں چھتیس گڑھ اور اڈیشہ میں موجود کم دباؤ کا علاقہ بحر عرب میں پہنچے گا۔