سیاسی لیڈروں کی زبان دن بہ دن زیادہ ہی خراب ہوتی جا رہی ہے۔ حتیٰ کہ عوامی تقاریب کے دوران اسٹیج سے بھی نازیبا کلمات کہے جا رہے ہیں۔ تازہ معاملہ اتراکھنڈ کے بی جے پی رکن اسمبلی بنسی دھر بھگت کا ہے جنھوں نے 11 اکتوبر کو انٹرنیشنل گرل چائلڈ ڈے کے موقع پر منعقد تقریب میں دیوی-دیوتاؤں پر متنازعہ تبصرے کیے۔ انھوں نے کہا کہ "علم کے لیے سرسوتی کو پٹاؤ، طاقت کے لیے دُرگا کو پٹاؤ، اور دولت کے لیے لکشمی کو پٹاؤ۔”
دراصل بنسی دھر بھگت اپنے بیان کے ذریعہ یہ ظاہر کرنا چاہتے تھے کہ خواتین کا احترام تو کیا ہی جاتا ہے، لیکن مردوں کا بھی احترام ہونا چاہیے۔ انھوں نے دیوی اور دیوتاؤں کا تذکرہ کرتے ہوئے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ بیشتر مواقع پر کچھ حاصل کرنے کے لیے دیویوں کے پاس جانا پڑتا ہے، اور دیوتاؤں کو اتنی ترجیح نہیں ملتی۔
بنسی دھر بھگت کے بیان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ "جب علم مانگنے کی باری آتی ہے تو سرسوتی کو پٹاؤ، طاقت مانگنی ہو تو دُرگا کو پٹاؤ، دولت کے لیے لکشمی کو پٹاؤ۔ اور ایک مرد بھگوان شیو ہیں جو ہمالیہ پر جا کر ٹھنڈ میں پڑے ہوئے ہیں۔ ان کے سر پر سانپ بیٹھا ہے اور اوپر سے پانی بہہ رہا ہے۔ وہیں بھگوان شیو سمندر کی گہرائی میں چھپے ہیں۔” بنسی دھر کے اس بیان سے وہاں موجود سبھی لوگ حیران رہ گئے۔ حالانکہ کچھ لوگ قہقہہ لگاتے بھی دکھائی دیے۔