اردو صحافت میں اپنا ایک خاص مقام بنا چکے مشہور صحافی عامر سلیم خان کا 12 دسمبر کی دوپہر تقریباً 1 بجے انتقال ہو گیا۔ روزنامہ ’ہمارا سماج‘ کے ایڈیٹر عامر سلیم خان (48 سال) کو چار دن قبل دل کا دورہ پڑا تھا جس کے بعد انھیں جی بی پنت اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ’ملت ٹائمز‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ان کی طبیعت دھیرے دھیرے بہتر ہو رہی تھی لیکن 12 دسمبر کی صبح پھر دل کا دورہ پڑا اور بہت کوششوں کے بعد بھی انھیں بچایا نہیں جا سکا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق دہلی کے مہندیان واقع قبرستان میں بعد نمازِ عشا ان کی تدفین ہوگی۔
غور طلب ہے کہ عامر سلیم خان کا شمار اردو کے سنجیدہ نوجوان صحافیوں میں ہوتا تھا۔ وہ طویل عرصہ سے اردو صحافت سے وابستہ رہے اور روزنامہ ’راشٹریہ سہارا‘ و ’ہندوستان ایکسپریس‘ جیسے مشہور اخبارات میں بطور نامہ نگار کام کرتے ہوئے اپنی الگ پہچان بنائی۔ گزشتہ 13 سالوں سے وہ روزنامہ ’ہمارا سماج‘ سے منسلک تھے۔ عامر سلیم کے بارے میں کم ہی لوگ یہ جانتے ہیں کہ وہ بنیادی طور پر عالم دین تھے۔ انھوں نے مشہور دینی درس گاہ جامعہ سنابل دہلی سے فضیلت کیا تھا۔
عامر سلیم کا تعلق اترپردیش کے ضلع بستی سے رہا ہے، لیکن طویل عرصہ سے وہ دہلی کے مہندیان علاقہ میں مقیم تھے۔ مرحوم کے وارثین میں اہلیہ اور تین بیٹے ہیں۔ بڑے بیٹے کی عمر 15 سال ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ ایک ماہ قبل ہی عامر سلیم خان کے والد کا بھی انتقال ہوا تھا۔