اقوام متحدہ نے 150 ممالک پر مبنی ’ہیپی نیس انڈیکس‘ جاری کیا ہے جس میں فنلینڈ لگاتار پانچویں سال دنیا کا سب سے خوشحال ملک قرار دیا گیا ہے۔ اس فہرست میں سب سے آخر مقام افغانستان کو حاصل ہوا ہے۔ یعنی طالبان حکومت میں افغانستان کے حالات بدتر ہوئے ہیں۔ دنیا کے پانچ سرفہرست خوشحال ممالک میں ڈنمارک، آئس لینڈ، سوئٹزرلینڈ اور نیدرلینڈ کے نام شامل ہیں۔ امریکہ کو سولہویں اور برطانیہ کو سترہویں مقام پر ہے۔

اس فہرست میں ہندوستان کو 136واں مقام حاصل ہوا ہے جبکہ گزشتہ سال اس کا مقام 139واں تھا۔ یعنی پچھلے سال کے مقابلے ہندوستان کی رینکنگ میں 3 مقام کی بہتری ہوئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پڑوسی ملک پاکستان 121ویں رینکنگ کے ساتھ ہندوستان سے بہتر حالت میں ہے۔ حالانکہ پاکستان میں مہنگائی سے عوام کا برا حال ہے اور عمران خان حکومت کو اس وقت کئی طرح کے مسائل کا بھی سامنا ہے۔

غور طلب ہے کہ یہ ہیپی نیس انڈیکس فلاح کے جذبہ، فی کس جی ڈی پی، سماجی حمایت سسٹم، خواہشات زندگی، رحم دلی، زندگی کے متبادل اور نظریات قائم کرنے کی آزادی جیسے کئی عناصر کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔ اس فہرست کے منظر عام پر آنے کے بعد کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے حکومت ہند پر طنزیہ حملہ کیا ہے۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’ہنگر رینک 10، فریڈم رینک 119، ہیپی نیس رینک 136۔ لیکن، ہم جلد ہی نفرت اور غصہ والے چارٹ میں اول مقام پر پہنچ سکتے ہیں۔‘‘