کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ کھانا ڈیلیوری کرنے والی کوئی کمپنی خلائی سفر پر گئے کسی مسافر کو کھانا ڈیلیوری کرنے خلاء میں پہنچ جائے گی۔ نہیں نہ، لیکن ایسا ممکن کر دکھایا ہے کھانا ڈیلیوری کرنے والی امریکی کمپنی ’اوبیر ایٹس‘ نے۔ اوبیر ایٹس خلاء میں کھانا ڈیلیوری کرنے والی پہلی کمپنی بن گئی ہے اور اس کی جانکاری اس نے بذریعہ ٹوئٹ دی۔ یہ ڈیلیوری جاپانی خلائی مسافر یوساکو میجاوا نے پوری کی۔ انھوں نے تقریباً 8 گھنٹے 34 منٹ میں 248 میل کا سفر طے کرنے کے بعد 11 دسمبر کو صبح 9 بج کر 40 منٹ پر یہ کھانا پہنچایا۔
اوبیر ایٹس نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں خلائی مسافر یوساکو خلائی طیارہ کا ایک دروازہ کھولتے ہوئے اندر داخل ہوتے ہیں۔ ان کے سامنے اوبیر ایٹس کا پیکٹ ہوا میں تیرتا رہتا ہے۔ پھر وہ ایک خلائی مسافر کو پیکٹ دیتے ہیں اور مسکراتے ہوئے تھمس اَپ کرتے ہیں۔
اوبیر اِیٹس نے زیرو گریویٹی یعنی صفر کشش ثقل میں ہوا میں تیرتے ہوئے اوبیر اِیٹس کے پیکٹ کی تصویر بھی شیئر کی ہے اور ساتھ میں لکھا ہے ’’واقعی ہم اس دنیا سے باہر ہیں۔‘‘ اور یہ بھی لکھا ہے کہ ’’آپ کہیں بھی جائیے، کچھ بھی پائیے۔‘‘ بہر حال، اوبیر ایٹس کے اس کارنامے کو اب پوری دنیا سلام کر رہی ہے۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے تو یہاں تک لکھا ہے کہ ’’شاید آپ مریخ سیارہ پر بھی بہتر طریقے سے بزنس کر سکتے ہیں۔‘‘